Sura Al-Anaam
سورۃ الاٴنعَام
بِسۡمِ اللّٰهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ
وَهُوَ الَّذِىۡ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضَ بِالۡحَـقِّؕ وَيَوۡمَ يَقُوۡلُ كُنۡ فَيَكُوۡنُࣙؕ قَوۡلُهُ الۡحَـقُّؕ وَلَهُ الۡمُلۡكُ يَوۡمَ يُنۡفَخُ فِى الصُّوۡرِؕ عٰلِمُ الۡغَيۡبِ وَ الشَّهَادَةِ ؕ وَهُوَ الۡحَكِيۡمُ الۡخَبِيۡرُ ٧٣ وَاِذۡ قَالَ اِبۡرٰهِيۡمُ لِاَبِيۡهِ اٰزَرَ اَتَتَّخِذُ اَصۡنَامًا اٰلِهَةً ۚ اِنِّىۡۤ اَرٰٮكَ وَقَوۡمَكَ فِىۡ ضَلٰلٍ مُّبِيۡنٍ ٧٤ وَكَذٰ لِكَ نُرِىۡۤ اِبۡرٰهِيۡمَ مَلَـكُوۡتَ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ وَلِيَكُوۡنَ مِنَ الۡمُوۡقِـنِيۡنَ ٧٥ فَلَمَّا جَنَّ عَلَيۡهِ الَّيۡلُ رَاٰ كَوۡكَبًاۚ قَالَ هٰذَا رَبِّىۡۚ فَلَمَّاۤ اَفَلَ قَالَ لَاۤ اُحِبُّ الۡاٰفِلِيۡنَ ٧٦ فَلَمَّا رَاَالۡقَمَرَ بَازِغًا قَالَ هٰذَا رَبِّىۡۚ فَلَمَّاۤ اَفَلَ قَالَ لَٮِٕنۡ لَّمۡ يَهۡدِنِىۡ رَبِّىۡ لَاَ كُوۡنَنَّ مِنَ الۡقَوۡمِ الضَّآلِّيۡنَ ٧٧ فَلَمَّا رَاَ الشَّمۡسَ بَازِغَةً قَالَ هٰذَا رَبِّىۡ هٰذَاۤ اَكۡبَرُۚ فَلَمَّاۤ اَفَلَتۡ قَالَ يٰقَوۡمِ اِنِّىۡ بَرِىۡٓءٌ مِّمَّا تُشۡرِكُوۡنَ ٧٨ اِنِّىۡ وَجَّهۡتُ وَجۡهِىَ لِلَّذِىۡ فَطَرَ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضَ حَنِيۡفًا وَّمَاۤ اَنَا مِنَ الۡمُشۡرِكِيۡنَۚ ٧٩ وَحَآجَّهٗ قَوۡمُهٗؕ قَالَ اَتُحَآجُّٓونِّىۡ فِى اللّٰهِ وَقَدۡ هَدٰٮنِؕ وَلَاۤ اَخَافُ مَا تُشۡرِكُوۡنَ بِهٖۤ اِلَّاۤ اَنۡ يَّشَآءَ رَبِّىۡ شَيۡـًٔـاؕ وَسِعَ رَبِّىۡ كُلَّ شَىۡءٍ عِلۡمًاؕ اَفَلَا تَتَذَكَّرُوۡنَ ٨٠ وَكَيۡفَ اَخَافُ مَاۤ اَشۡرَكۡتُمۡ وَلَا تَخَافُوۡنَ اَنَّكُمۡ اَشۡرَكۡتُمۡ بِاللّٰهِ مَا لَمۡ يُنَزِّلۡ بِهٖ عَلَيۡكُمۡ سُلۡطٰنًاؕ فَاَىُّ الۡفَرِيۡقَيۡنِ اَحَقُّ بِالۡاَمۡنِۚ اِنۡ كُنۡتُمۡ تَعۡلَمُوۡنَۘ ٨١
اور وہی ہے جس نے آسمانوں اورزمین کو ٹھیک طور پر بنایا ہے اور جس دن کہے گا کہ ہو جا تو وہ ہو جائے گا اس کی بات سچی ہے جس دن صورمیں پھونکا جائے گاتو اسی کی بادشاہی ہو گی چھپی اور ظاہر باتوں کا جاننے والا ہے اور وہی حکمت والا خبردار ہے اور یاد کر جب ابراہیم نے اپنے باپ آزر سے کہا کیا بتوں کو خدا جانتاہے میں تجھے اور تیرے قوم کو صریح گمراہی میں دیکھتا ہوں اور ہم نے اسی طرح ابراھیم کو آسمانوں اور زمین کے عجائبات دکھائے اور تاکہ وہ یقین کرنے والوں میں سے ہو جائے پھر جب رات نے اس پر اندھیرا کیا اس نے ایک ستارہ دیکھا کہا یہ میرا رب ہے پھر جب وہ غائب ہو گیا تو کہا میں غائب ہونے والوں کو پسند نہیں کرتا پھر جب چاند کو چمکتا ہوا دیکھا کہا یہ میرا رب ہے پھر جب وہ غائب ہو گیا تو کہا اگر مجھے میرا رب ہدایت نہ کرے گا تو میں ضرور گمراہوں میں سے ہوجاؤں گا پھر جب آفتاب کو چمکتاہوا دیکھا کہا یہی میرا رب ہے یہ سب سے بڑا ہے پھر جب وہ غائب ہو گیا کہا اے میری قوم میں ان سے بیزار ہوں جنہیں تم الله کا شریک بناتے ہو سب سے یک سو ہو کر میں نے اپنے منہ کو اسی کی طرف متوجہ کیا جس نے آسمان اور زمین بنائی اور میں شرک کرنے والوں سے نہیں ہوں اور اس کی قوم نے اس سے جھگڑا کیا اس نے کہا کیا تم مجھ سے الله کے ایک ہونے میں جھگڑتے ہو اور اس نے میری رہنمائی کی ہے اور جنہیں تم شریک کرتے ہو میں ان سے نہیں ڈرتا مگر یہ کہ میرا رب مجھے کوئی تکلیف پہنچانا چاہے میرے رب نے علم کے لحاظ سے سب چیزوں پر احاطہ کیا ہوا ہے کیا تم سوچتے نہیں اور تمہارے شریکوں سے کیوں ڈروں حالانکہ تم اس بات سے نہیں ڈرتے کہ الله کا شریک ٹھیراتے ہو اس چیز کو جس کی الله نے تم پر کوئی دلیل نہیں اتاری اگر تم کو کچھ سمجھ ہے تو (بتاؤ) دونوں جماعتوں میں سے امن کا زیادہ مستحق کون ہے