Sura Az-Zumar
سورۃ الزُّمَر
بِسۡمِ اللّٰهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ
اَفَمَنۡ شَرَحَ اللّٰهُ صَدۡرَهٗ لِلۡاِسۡلَامِ فَهُوَ عَلٰى نُوۡرٍ مِّنۡ رَّبِّهٖؕ فَوَيۡلٌ لِّلۡقٰسِيَةِ قُلُوۡبُهُمۡ مِّنۡ ذِكۡرِ اللّٰهِؕ اُولٰٓٮِٕكَ فِىۡ ضَلٰلٍ مُّبِيۡنٍ ٢٢ اَللّٰهُ نَزَّلَ اَحۡسَنَ الۡحَدِيۡثِ كِتٰبًا مُّتَشَابِهًا مَّثَانِىَۖ تَقۡشَعِرُّ مِنۡهُ جُلُوۡدُ الَّذِيۡنَ يَخۡشَوۡنَ رَبَّهُمۡۚ ثُمَّ تَلِيۡنُ جُلُوۡدُهُمۡ وَقُلُوۡبُهُمۡ اِلٰى ذِكۡرِ اللّٰهِؕ ذٰ لِكَ هُدَى اللّٰهِ يَهۡدِىۡ بِهٖ مَنۡ يَّشَآءُؕ وَمَنۡ يُّضۡلِلِ اللّٰهُ فَمَا لَهٗ مِنۡ هَادٍ ٢٣ اَفَمَنۡ يَّتَّقِىۡ بِوَجۡهِهٖ سُوۡٓءَ الۡعَذَابِ يَوۡمَ الۡقِيٰمَةِؕ وَقِيۡلَ لِلظّٰلِمِيۡنَ ذُوۡقُوۡا مَا كُنۡـتُمۡ تَكۡسِبُوۡنَ ٢٤ كَذَّبَ الَّذِيۡنَ مِنۡ قَبۡلِهِمۡ فَاَتٰٮهُمُ الۡعَذَابُ مِنۡ حَيۡثُ لَا يَشۡعُرُوۡنَ ٢٥ فَاَذَاقَهُمُ اللّٰهُ الۡخِزۡىَ فِى الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَاۚ وَلَعَذَابُ الۡاٰخِرَةِ اَكۡبَرُۘ لَوۡ كَانُوۡا يَعۡلَمُوۡنَ ٢٦ وَلَقَدۡ ضَرَبۡنَا لِلنَّاسِ فِىۡ هٰذَا الۡقُرۡاٰنِ مِنۡ كُلِّ مَثَلٍ لَّعَلَّهُمۡ يَتَذَكَّرُوۡنَۚ ٢٧ قُرۡاٰنًا عَرَبِيًّا غَيۡرَ ذِىۡ عِوَجٍ لَّعَلَّهُمۡ يَتَّقُوۡنَ ٢٨ ضَرَبَ اللّٰهُ مَثَلًا رَّجُلًا فِيۡهِ شُرَكَآءُ مُتَشٰكِسُوۡنَ وَرَجُلًا سَلَمًا لِّرَجُلٍؕ هَلۡ يَسۡتَوِيٰنِ مَثَلًا ؕ اَلۡحَمۡدُ لِلّٰهِۚ بَلۡ اَكۡثَرُهُمۡ لَا يَعۡلَمُوۡنَ ٢٩ اِنَّكَ مَيِّتٌ وَّاِنَّهُمۡ مَّيِّتُوۡنَ ٣٠ ثُمَّ اِنَّكُمۡ يَوۡمَ الۡقِيٰمَةِ عِنۡدَ رَبِّكُمۡ تَخۡتَصِمُوۡنَ ٣١
بھلا جس کا سینہ الله نے دین اسلام کے لئے کھول دیا ہے سو وہ اپنے رب کی طرف سے روشنی میں ہے سوجن لوگوں کے دل الله کے ذکر سے متاثر نہیں ہوتے ان کے لیے بڑی خرابی ہے یہ لوگ کھلی گمراہی میں ہیں الله ہی نے بہترین کلام نال کیا ہے یعنی کتاب باہم ملتی جلتی ہے (اس کی آیات) دہرائی جاتی ہیں جس سے خدا ترس لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں پھر ان کی کھالیں نرم ہوجاتی ہیں اور دل یاد الہیٰ کی طرف راغب ہوتے ہیں یہی الله کی ہدایت ہے اس کے ذریعے سے جسے چاہے راہ پر لے آتا ہے اور جسے الله گمراہ کر دے اسے راہ پر لانے والا کوئی نہیں بھلا جو شخص اپنے منہ کو قیامت کے دن برے عذاب کی سپر بنائے گا اور ایسے ظالموں کو حکم ہوگا جو کچھ تم کیا کرتے تھے اس کا مزہ چکھو اِن سے پہلے لوگوں نے بھی جھٹلایا تھاپھر اُن پر اس طرح عذاب آیا کہ اُن کو خبر بھی نہ ہوئی پھر الله نے اُن کو دنیا ہی کی زندگی میں رسوائی کا مزہ چکھایا اور آخرت کا عذاب تو اور بھی زیادہ ہے کاش وہ جانتے اورہم نے لوگو ں کے لیے اس قرآن میں ہر قسم کی مثال بیان کر دی ہے تاکہ وہ نصیحت پکڑیں وہ عربی زبان کا بے عیب قرآن ہے تاکہ یہ لوگ ڈریں الله نے ایک مثال بیان کی ہے ایک غلام ہے جس میں کئی ضدی شریک ہیں اور ایک غلام سالم ایک ہی شخص کا ہے کیا دونوں کی حالت برابر ہے سب تعریف الله ہی کے لیے ہے مگر ان میں سے اکثر نہیں سمجھتے بے شک آپ کو بھی مرنا ہے اور ان کو بھی مرنا ہے پھر بے شک تم قیامت کے دن اپنے رب کے ہاں آپس میں جھگڑو گے