Sura Az-Zukhruf
سورۃ الزّخرُف
بِسۡمِ اللّٰهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ
وَمَنۡ يَّعۡشُ عَنۡ ذِكۡرِ الرَّحۡمٰنِ نُقَيِّضۡ لَهٗ شَيۡطٰنًا فَهُوَ لَهٗ قَرِيۡنٌ ٣٦ وَاِنَّهُمۡ لَيَصُدُّوۡنَهُمۡ عَنِ السَّبِيۡلِ وَيَحۡسَبُوۡنَ اَنَّهُمۡ مُّهۡتَدُوۡنَ ٣٧ حَتّٰٓى اِذَا جَآءَنَا قَالَ يٰلَيۡتَ بَيۡنِىۡ وَبَيۡنَكَ بُعۡدَ الۡمَشۡرِقَيۡنِ فَبِئۡسَ الۡقَرِيۡنُ ٣٨ وَلَنۡ يَّنۡفَعَكُمُ الۡيَوۡمَ اِذْ ظَّلَمۡتُمۡ اَنَّكُمۡ فِى الۡعَذَابِ مُشۡتَرِكُوۡنَ ٣٩ اَفَاَنۡتَ تُسۡمِعُ الصُّمَّ اَوۡ تَهۡدِى الۡعُمۡىَ وَمَنۡ كَانَ فِىۡ ضَلٰلٍ مُّبِيۡنٍ ٤٠ فَاِمَّا نَذۡهَبَنَّ بِكَ فَاِنَّا مِنۡهُمۡ مُّنۡتَقِمُوۡنَۙ ٤١ اَوۡ نُرِيَنَّكَ الَّذِىۡ وَعَدۡنٰهُمۡ فَاِنَّا عَلَيۡهِمۡ مُّقۡتَدِرُوۡنَ ٤٢ فَاسۡتَمۡسِكۡ بِالَّذِىۡۤ اُوۡحِىَ اِلَيۡكَ ۚ اِنَّكَ عَلٰى صِرَاطٍ مُّسۡتَقِيۡمٍ ٤٣ وَاِنَّهٗ لَذِكۡرٌ لَّكَ وَلِقَوۡمِكَ ۚ وَسَوۡفَ تُسۡـَٔـلُوۡنَ ٤٤ وَسۡـــَٔلۡ مَنۡ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ قَبۡلِكَ مِنۡ رُّسُلِنَاۤ اَجَعَلۡنَا مِنۡ دُوۡنِ الرَّحۡمٰنِ اٰلِهَةً يُّعۡبَدُوۡنَ ٤٥ وَلَقَدۡ اَرۡسَلۡنَا مُوۡسٰى بِاٰيٰتِنَاۤ اِلٰى فِرۡعَوۡنَ وَمَلَا۫ٮِٕهٖ فَقَالَ اِنِّىۡ رَسُوۡلُ رَبِّ الۡعٰلَمِيۡنَ ٤٦ فَلَمَّا جَآءَهُمۡ بِاٰيٰتِنَاۤ اِذَا هُمۡ مِّنۡهَا يَضۡحَكُوۡنَ ٤٧ وَمَا نُرِيۡهِمۡ مِّنۡ اٰيَةٍ اِلَّا هِىَ اَكۡبَرُ مِنۡ اُخۡتِهَا وَ اَخَذۡنٰهُمۡ بِالۡعَذَابِ لَعَلَّهُمۡ يَرۡجِعُوۡنَ ٤٨ وَقَالُوۡا يٰۤاَيُّهَ السَّاحِرُ ادۡعُ لَنَا رَبَّكَ بِمَا عَهِدَ عِنۡدَكَۚ اِنَّنَا لَمُهۡتَدُوۡنَ ٤٩
اورجو الله کی یاد سے غافل ہوتا ہے تو ہم اس پر ایک شیطان متعین کر تے ہیں پھر وہ اس کا ساتھی رہتا ہے اور شیاطین آدمیوں کو راستے سے روکتے ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ ہم راہِ راست پر ہیں یہاں تک کہ جب وہ ہمارے پاس آئے گا تو کہے گا اے کاش میرے اور تیرے درمیان مشرق اور مغرب کی دوری ہوتی پس کیسا برا ساتھی ہے اورآج تمہیں یہ بات ہر گز نفع نہ دے گی چونکہ تم نے ظلہم کیا تھا بے شک تم عذاب میں شریک ہو پس کیا آپ بہروں کو سنا سکتے ہیں یااندھوں کو راہ دکھا سکتے ہیں اور انہیں جو صریح گمراہی میں ہیں پس اگر ہم آپ کو (دنیا سے) اٹھالیں تو بھی ہم ان سے بدلہ لیں گے یا اگر ہم آپ کووہ دکھا بھی دیں جس کا ہم نے ان سے وعدہ کیا ہے تو ہم ان پر قادر ہیں پھر آپ مضبوطی سے پکڑیں اسے جو آپ کی طرف وحی کیا گیا ہے بے شک آپ سیدھے راستہ پر ہیں اور بے شک وہ (قرآن) آپ کے لیے اور آپ کی قوم کے لیے ایک نصیحت ہے اور تم سب سے ا سکی باز پرس ہو گی اور آپ ان سب پیغمبروں سے جنہیں ہم نے آپ سے پہلے بھیجا ہے پوچھ لیجیئے کیا ہم نے رحمان کے سوا دوسرے معبود ٹھیرا لئے تھے کہ انکی عبادت کی جائے اور ہم نے موسیٰ کو اپنی نشانیاں دے کر فرعون اور اس کے امرائے دربار کی طرف بھیجا تھا سو اس نے کہا کہ میں پروردگار عالم کا رسول ہوں پس جب وہ ان کے پاس ہماری نشانیاں لایا تو وہ اس کی ہنسی اڑانے لگے اور ہم ان کو جو کوئی نشانی دکھاتے تھے تو ایک دوسرے سے بڑھ کر ہوتی تھی اور ہم نے انہیں عذاب میں پکڑا تاکہ وہ باز آ جائیں اور انہوں نے کہا اے جادوگر اپنے رب سے ہمارے لیے اس عہد سے جو تجھ سے اس نے کیا ہے دعا کر ہم ضرور راہ پر آجائیں گے