Sura Az-Zukhruf
سورۃ الزّخرُف
بِسۡمِ اللّٰهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ
فَلَمَّا كَشَفۡنَا عَنۡهُمُ الۡعَذَابَ اِذَا هُمۡ يَنۡكُثُوۡنَ ٥٠ وَنَادٰى فِرۡعَوۡنُ فِىۡ قَوۡمِهٖ قَالَ يٰقَوۡمِ اَلَيۡسَ لِىۡ مُلۡكُ مِصۡرَ وَهٰذِهِ الۡاَنۡهٰرُ تَجۡرِىۡ مِنۡ تَحۡتِىۡۚ اَفَلَا تُبۡصِرُوۡنَؕ ٥١ اَمۡ اَنَا خَيۡرٌ مِّنۡ هٰذَا الَّذِىۡ هُوَ مَهِيۡنٌࣙۙ وَّلَا يَكَادُ يُبِيۡنُ ٥٢ فَلَوۡلَاۤ اُلۡقِىَ عَلَيۡهِ اَسۡوِرَةٌ مِّنۡ ذَهَبٍ اَوۡ جَآءَ مَعَهُ الۡمَلٰٓٮِٕكَةُ مُقۡتَرِنِيۡنَ ٥٣ فَاسۡتَخَفَّ قَوۡمَهٗ فَاَطَاعُوۡهُؕ اِنَّهُمۡ كَانُوۡا قَوۡمًا فٰسِقِيۡنَ ٥٤ فَلَمَّاۤ اٰسَفُوۡنَا انْتَقَمۡنَا مِنۡهُمۡ فَاَغۡرَقۡنٰهُمۡ اَجۡمَعِيۡنَۙ ٥٥ فَجَعَلۡنٰهُمۡ سَلَفًا وَّمَثَلًا لِّلۡاٰخِرِيۡنَ ٥٦ وَلَمَّا ضُرِبَ ابۡنُ مَرۡيَمَ مَثَلًا اِذَا قَوۡمُكَ مِنۡهُ يَصِدُّوۡنَ ٥٧ وَقَالُـوۡٓا ءَاٰلِهَتُنَا خَيۡرٌ اَمۡ هُوَؕ مَا ضَرَبُوۡهُ لَكَ اِلَّا جَدَلًا ؕ بَلۡ هُمۡ قَوۡمٌ خَصِمُوۡنَ ٥٨ اِنۡ هُوَ اِلَّا عَبۡدٌ اَنۡعَمۡنَا عَلَيۡهِ وَجَعَلۡنٰهُ مَثَلًا لِّبَنِىۡۤ اِسۡرَآءِيۡلَؕ ٥٩ وَلَوۡ نَشَآءُ لَجَـعَلۡنَا مِنۡكُمۡ مَّلٰٓٮِٕكَةً فِى الۡاَرۡضِ يَخۡلُفُوۡنَ ٦٠ وَاِنَّهٗ لَعِلۡمٌ لِّلسَّاعَةِ فَلَا تَمۡتَرُنَّ بِهَا وَاتَّبِعُوۡنِؕ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسۡتَقِيۡمٌ ٦١ وَلَا يَصُدَّنَّكُمُ الشَّيۡطٰنُ ۚ اِنَّهٗ لَكُمۡ عَدُوٌّ مُّبِيۡنٌ ٦٢ وَ لَمَّا جَآءَ عِيۡسٰى بِالۡبَيِّنٰتِ قَالَ قَدۡ جِئۡتُكُمۡ بِالۡحِكۡمَةِ وَلِاُبَيِّنَ لَكُمۡ بَعۡضَ الَّذِىۡ تَخۡتَلِفُوۡنَ فِيۡهِۚ فَاتَّقُوا اللّٰهَ وَاَطِيۡعُوۡنِ ٦٣
پھر جب ہم ان سے عذاب ہٹا لیتے تو اسی وقت عہد کو توڑ دیتے اور فرعون نے اپنی قوم میں منادی کر کے کہہ دیا اے میری قوم کیا میرےلیے مصر کی بادشاہت نہیں اور کیا یہ نہریں میرے (محل کے) نیچے سے نہیں بہہ رہی ہیں پھر کیا تم نہیں دیکھتے کیا میں اس سے بہتر نہیں ہوں جو ذلیل ہے اور صاف صاف بات بھی نہیں کر سکتا پھر اس کے لیے سونےکے کنگن کیوں نہیں اتارے گئے یا اس کے ہمراہ فرشتے پرے باندھے ہوئے آئے ہوتے پس اس نے اپنی قوم کو احمق بنا دیا پھر ا س کے کہنے میں آ گئے کیو ں کہ وہ بدکار لوگ تھے پس جب انہوں نے ہمیں غصہ دلا دیا تو ہم نے ان سے بدلہ لیا ہم نے ان سب کو غرق کر دیا پھر ہم نے انہیں گئے گزرے اور پیچھے آنے والوں کے لیے کہاوت بنا دیا اورجب ابن مریم کی مثال بیان کی گئی تو اسی وقت آپ کی قوم کے لوگ اس سے کھلکھلا کر ہنسنے لگے اورکہا کیا ہمارے معبود بہتر ہیں یا وہ یہ ذکر صرف آپ سے جھگڑنے کے لیے کرتے ہیں بلکہ وہ تو جھگڑالو ہی ہیں وہ تو ہمارا ایک بندہ ہے جس پر ہم نے انعام کیا اور اسے بنی اسرائیل کے لیے نمونہ بنا دیا تھا اور اگر ہم چاہیں تم میں سے فرشتے پیدا کریں جو زمین میں تمہاری جگہ رہیں اور البتہ عیسیٰ قیامت کی ایک نشانی ہے پس تم اس میں شبہ نہ کرو اور میری تابعداری کرو یہی سیدھا راستہ ہے اور تمہیں شیطان نہ روکنے پائیں کیوں کہ وہ تمہارا صریح دشمن ہے اور جب عیسیٰ واضح دلیلیں لے کر آیا تھا تو اس نے کہا تھا کہ میں تمہارے پاس دانائی کی باتیں لایا ہوں اورتاکہ تم پر بعض وہ باتیں واضح کر دوں جن میں تم اختلاف کرتے تھے پس الله سے ڈرو اور میرا حکم مانو